سمرن بھابھی

ھیلو دوستو میرا نام امر ھے۔ میرا گندمی رنگ ھے۔ اور صحت مند ھوں۔ میرا 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا ھے۔ اور بہت لمبی ٹائمنگ ھے۔ ھم دو بھائی ہیں سنیل میرا بڑا بھائی ھے میں جب دس سال کا تھا تو پاپا گزر چکا تھا۔ میری مما بہت سندر اور صحت مند ھے۔ پاپا کے گزرنے کے بعد مما نے دوسری شادی نہیں کی اور نہ ھی کسی سے اپنی ٹانگیں اٹھوائی۔ پاپا کے گرزنے بعد میں اور سنیل مما کے ساتھ سوتے تھے اور مما بیچ میں سوتی تھی جب بھائی بڑا ھوا تو دیکھا مما اور سنیل ایک دوسرے کی طرف کروٹ لےکر جپھی ڈالی ھوئی ھے اور مما کی شلوار نیچے ھے اور مما کی ایک ٹانگ سنیل کے لک پر ھے۔ اور سنیل کی بھی چڈی نیچے ھے اور تیز مما کی چھانگوں میں ہل رھا ھے اور مما سیکسی سیسکاریاں لیتی ھوئی سنیل کو دباتی چومتی ھے جب مما نے مجھے دیکھا تو سنیل کو ڈانٹنے لگی۔ اسی طرح مما سے میں نے سنیل کو بہت ڈانٹ پڑتے دیکھتا ایک رات کو تو مما کے بڑے مموں کو باہر نکلے ھوئے دیکھا تھا۔ اسی طرح ایک رات کو مما بھائی سے کہے رھی تھی کیا تم رات کو مجھے شروع ھو جاتے ھو میری بھی حالت خراب کر دیتے ھو کل سے تم دوسرے روم میں سویا کرو گے۔ پہلے تو سنیل نے مما سے کہا امر بھی دوسرے روم میں سوئے گا تو مما نے کہا امر ابھی چھوٹا ھے جب امر بڑا ھوگا تو اپنے روم میں سوئے گا۔ لیکن سنیل نے ضد کی تو مما نے کہا ٹھیک ھے پھر تم نے حرکت کی تو پھر تم کو الگ سونا پڑے گا پھر کچھ دن بعد رات کو میری آنکھ کھلی تو میں نے پھر دیکھا مما میری طرف کروٹ لے کر سوئی ھوئی ھے۔ اور مما کی شلوار نیچے ھے اور پیچھے سے سنیل بھائی مما کو جپھی ڈال کر تیز تیز حل رھا ھے اور مما کے مموں کو زور زور سے دبا رھا ھے مما کی آنکھیں بند تھیں پر اپنے ھونٹوں کو دانتوں میں دباتی ھوئی مست پڑی تھی۔ کچھ دیر بعد میں آٹھ بیٹھا تو جب مما نے آنکھیں کھولیں تو مجھے دیکھا تو جلدی سے اٹھی اور سنیل کو زور سے تھپڑ مار کر شلوار اوپر کر کے کہا میں نے منع کیا تھا پھر تم نے حرکت کی۔ اس کے بعد سنیل الگ سونے لگا۔ اور میں مما کے ساتھ سوتا تھا۔ رات میں کبھی کبھی مما مجھے بہت پیار کرتی تھی۔ پھر میں چودا سال کا ھوا تو ایک رات میں بھی مما کی بڑی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑ رھا تھا مما آٹھ گئی۔ اور مجھے آرام سے سونے کو کہا پھر اس رات کے بعد میں بھی دوسرے روم میں سونے لگا۔ میری مما بہت خوبصورت ھے۔ مما کے بڑے ممے ہیں اور بڑی گانڈ ھے۔ ایک دن مما نے سنیل کی شادی کی بات کی اور لڑکی کا نام سمرن بتایا مما نے لڑکی دیکھانے کا کہا جس وقت ھم بھائی کیلئے لڑکی دیکھنے گئے تو بھائی کو لڑکی پسند آگئی۔ لیکن مجھے تو لڑکی بھا گئی۔ میں تو سمرن کو دیکھتے طے کر لیا کے اگر بھائی کو پسند نہ آئی تو میں کر لوں گا لیکن سمرن اتنی خوبصورت تھی کے بھائی کو بھی پسند آگئی۔ پھر شادی کرکے سمرن بھابھی کو گھر لائے۔ پھر وقت گزرتا رہا اور سمرن کو من ھی من میں یہ جانتے ھوئے کے سمرن میری بھابھی ھے پیار کرنے لگا۔ سمرن بھابھی بہت اچھی ھے۔ سمرن بھابھی اور میں گھل مل گئے۔ سمرن بھابھی میرا خیال تو سنیل سے زیادہ رکھتی۔ کیونکہ سمرن بھابھی خوبصورت ھونے کے ساتھ بہت اچھی بھی ھے۔ اس لیئے سمرن بھابھی گھر کی لاڈلی تھی میرا ہر طرح سے خیال رکھتی۔ ایک دن میں سمرن بھابھی کے روم کی کھڑکی کے ساتھ گیزر جلا رھا تھا۔ مجھے نہانا تھا گیزر بجھ گیا تھا۔ کچھ ھی دیر میں سمرن بھابھی اپنے واش میں آئی سمرن بھابھی کو پتا نہیں تھا کے میں دیکھ رہا ھوں۔ سمرن بھابھی اپنے کپڑے اتارنے لگی جب اپنی قمیض اتاری تو سمرن بھابھی نے پینک کلر کا بلوز پہنا تھا اور سمرن بھابھی کے بڑے ممے پینک بلوز میں کمال کے لگ رھے تھے پھر سمرن بھابھی نے اپنی شلوار اتاری اور اندر پینک کلر کی پتلی چڈی پہنی تھی اور آئینے کے سامنے اپنا آگا پیچھا دیکھ رھی تھی سمرن بھابھی پینک بلوز اور چڈی میں کمال کی لگ رھی تھی اف مجھے تو دیکھنے میں بہت مزہ آرہا تھا پھر سمرن بھابھی نے بلوز اتارا تو سمرن بھابھی کے بڑے مموں کو دیکھ کے میں گرم ھونے لگا سمرن بھابھی اپنے بڑے مموں کو دباتی چومتی۔ مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوسنے لگی۔ پھر سمرن بھابھی نے اپنی چڈی اتاری اف میں تو سمرن بھابھی کے نگے جسم کو دیکھ کر ہاکل ھو رھا تھا پھر سمرن بھابھی اپنی چوت کو سہلاتی ھوئی اپنی چوت میں انگلی کرتی ھوئی سیکس کرنے لگی سمرن بھابھی آہ آہ اوہ ھے اف سی کرتی ھوئی مستی میں آگئی اور اپنی چوت میں انگلی کرتی ھوئی چوت سے انگلی نکال کر منہ میں لےکر چوستی پھر سیکس کرتی ھوئی نہانے لگی اور نہاتی ھوئی سیکس کرنے میں مست تھی آخر سمرن بھابھی نے اپنی چوت کا رس نکال کر فرش ھوکر واش سے اپنے روم گئی۔ میرا تو لن مستی میں کھڑا ھوا تھا۔ اف میں تو سمرن بھابھی کو نگا دیکھ کے بہت گرم ھو گیا کے سمرن بھابھی کپڑوں کے بنا تو بہت لاجواب لگتی ھے۔ پھر میں چھپ چھپ کر سمرن بھابھی کو ننگی دیکھنے لگا۔ اور بھابھی کو ٹچ کرنے لگتا اور سمرن بھابھی کے قریب ھونے لگا۔ ایک رات میں نے۔ بھائی اور بھابھی کی چدائی دیکھیں تو سمرن بھابھی بہت گرم لگی۔ لیکن بھائی فارغ ھو گیا تو سمرن بھابھی ناراض ھوتے ھوئے کہا مجھے تو فارغ کرو چاھے چاٹ کر فارغ کرو لیکن بھائی لیٹ گیا پھر سمرن بھابھی اپنی چوت میں انگلی کرنے لگی بھائی تو سو گیا بھابھی  مست ھوکر سیکس کرتی ھوئی آ او اف ھائے کر رھی تھی۔ میرا من کر رہا تھا کے جاکر بھابھی کی میں آگ بجھا دوں سمرن بھابھی اپنی چوت سے انگلی نکال کر اپنے منہ میں لےکر چوس لیتی۔ آخر سمرن بھابھی نے اپنی چوت کا رس نکال دیا پھر سنیل کی طرف کمر کر کے سو گئی۔ میں سمجھ چکا کے بھابھی اس لیئے سیکس کرتی ھے کے بھائی سمرن بھابھی کی چوت کا لن سے رس نہیں نکال پاتا۔ یعنی بھابھی بہت گرم ھے۔ ایک دن بھابھی مجھے اٹھانے آئی تو میں نے سمرن بھابھی کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ساتھ بیٹھا کر سمرن بھابھی سے کہا بھابھی کیا بھائی آپ کو خوش کر پاتا ھے۔ سمرن نے مسکرا کر کہا ہاں میں خوش ھوں۔ میں نے کہا سوچ لو۔ مسکرا کر کہا سچ میں میں بہت خوش ھوں کیونکہ سب سے کیوٹ تم میرے دیور ھوں۔ میں نے کہا بھابھی اگر کسی وجہ سے بھائی آپ کو خوش نہ کر پائے تو آپ کیلئے آپ کا یہ دیور حاضر ھے۔ کہا ٹھیک ھے چلو چل کر ناشتہ کر لو۔ ایک بار میں بھابھی کے ساتھ شاپینگ پر گیا۔ ھم پیزا کھانے ریسٹورنٹ میں بیٹھے تو میں نے باتوں باتوں میں سمرن بھابھی سے کہا بھابھی ایک بات کہو پلز اپنے دیور سے ناراض نہ ھونا۔ سمرن بھابھی نے مسکرا کر کہا میں کیوں تم سے ناراض ھونگی بولو کیا بات ھے۔ میں نے کہا بھابھی میں آپ سے سیکس ریلیشن شپ کرنا چاہتا ھوں میں آپ سے پیار کرتا ھوں اور کسی کو پتا بھی نہیں چلنے دینگے۔ آپ کو سیکس کرتے بہت بار دیکھا ھے مجھے اس بات کا بھی پتا ھے کے بھائیا آپ کو خوش نہیں کر پاتے۔ میں آپ کو بہت خوش کرو گا ٹرسٹ می آپ کیا کہتی ھو لیکن بھابھی نے کوئی رسپونس نہیں دیا چپ ھی رھی۔ میں نے کہا ٹھیک ھے سوچ کر بتانا میں آپ کے جواب کا انتظار کروں گا۔ کسی اور کے سوچنے سے پہلے میرا سوچنا کیونکہ میں آپ کا دیور ھوں۔ پھر ھم گھر آگئے سمرن بھابھی ویسی باتیں کرتی جیسے پہلے کیا کرتی تھی اسی طرح سب چلتا رھا۔ لیکن ریلیشن شپ کے بارے میں کوئی بات نہ کرتی۔ اور نہ ھی میری بات کا جواب دیا میں سمرن بھابھی پر بہت گرم تھا اور سمرن بھابھی کی صرف ہاں چاہیئے تھی۔ ایک دن ایسا ھوا کے مما نے مجھ سے خالا کے گھر جانے کو کہا کے تیری خالاخالوں آگئے تو پھر تم نہیں جانا لیکن پتا نہیں میرا بھی آج جانے کا موڈ نہیں تھا۔ اور سمرن بھابھی کو بھی پتا تھا کے میں مما کو خالا کے گھر لے جانے والا ھوں مما اور میں تیار ھونے لگے۔ سمرن بھابھی نے میری مما سے کہا جب جانا تو آواز دینا میں لاک کر لونگی اور سمرن بھابھی اپنے روم چلی گئی۔ پھر میں تیار ھوا تو مما میرے روم میں آکر کہا تیار ھو گئے میں نے کہا ہاں مما میں تیار ھوں کہا ٹھیک ھے اب چلو پر اتنی دیر میں مما کو خالا کی کال آئی کہا ھم گاڑی میں ہیں اور آپ کے گیٹ کے باہر ہیں جلدی آجاؤ۔ پھر مما نے مجھ سے کہا امر تم بچ گئے وہ باہر گاڑی میں بیٹھے ہیں تم لاک لگا لو میں بیڈ پر گرتے کہا بھابھی کو آواز دے کر چلی جاؤ۔ مما روم سے باہر گئی اور سمرن بھابھی کو آواز دی جو میں نے سنا مما نے کہا سمرن لاک کر لو۔ میں اپنے روم میں تھا۔ کچھ دیر بعد میں بور ھوا تو سوچا سمرن بھابھی سے پھر رکویسٹ کرتا ھوں شاید بات بن جائے۔ جب میں سمرن بھابھی کے ڈور پر آیا تو سمرن بھابھی کی سیکس میں آوازیں آرھی تھیں۔ سمرن بھابھی کو میری موجودگی کا پتا نہیں تھا اس لیئے ڈور لاک نہیں تھا۔ میں نے ڈور اوپن کرکے دیکھا تو سمرن بھابھی ننگی تھی اور آج سمرن بھابھی سیکس میں بہت زیادہ مست تھی۔ میرا لن بھی کھڑا تھا من میں آیا کے سمرن بھابھی مستی میں ھے گھر بھی کوئی نہیں شروع ھو جاؤں گا تو مان جائے گی میرے پاس یہ ایک اچھا موقعہ ھے۔ میں اندر آکر سمرن بھابھی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے لگا۔ سمرن بھابھی نے جب مجھے دیکھا تو چونک گئی اور چادر اوڑھ لی۔ میں سمرن بھابھی سے کہا بھابھی میں نے تو کہا تھا کوئی خوشی چاہیئے تو مجھے بتانا۔ بھابھی نے کہا تم نہیں گئے میں نے کہا وہ دونو گاڑی پر آگئے تھے مما ان کے ساتھ چلی گئی رات کو آئے گی۔ میں نے کہا بھابھی کیا میں آپ کو خوش کروں۔ لیکن بھابھی نے جواب نہ دیا۔ کہا امر تم جاؤ میں کپڑے پہن کر تمہیں چائے پلاتی ھوں۔ میں سمرن بھابھی کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا سمرن بھابھی مجھے پیار سے کہنے لگی۔ امر نہیں کرو پلز چھوڑو میں سمرن بھابھی کو چومتے ھوئے چادر پر مموں کو دبا رہا تھا۔ بھابھی نے پھر کہا تیرے بھائی کو پتا چل جائے گا یہ ٹھیک نہیں ھے میں تیری بھابھی ھو۔ لیکن میں اب کہاں رکنے والا تھا۔ میں نے سمرن بھابھی کی چادر اتار کر پھینک دی اور میں سمرن بھابھی کے اوپر چڑھ کر سمرن بھابھی کو اور مموں کو مست چومنے لگا اور اب سمرن بھابھی مستی میں مجھے پیار سے کہتی امر یہ سہے نہی ھے چھوڑو مجھے میں تیری بھابھی ھوں میں نے اپنی شیٹ اتار کر سمرن بھابھی کے مموں چہرہ ھونٹ گردن کان کو چو منے چوسنے لگا۔ اتنی دیر میں سمرن بھابھی بھی گرم ھو گئی میرا ساتھ دینے لگی مجھے اپنی باھوں میں بھر کر چومنے لگی اف پھر تو میں سمرن بھابھی کو چومتے ھوئے سمرن بھابھی کی سویٹ چوت کو بہت دیر تک چومنے چاٹنے چوسنے میں لگا رھا سمرن بھابھی مستی میں آ او ھائے کر رھی تھی۔ پھر میں نے جلدی سے اپنی پینٹ اتار دی۔ جب سمرن بھابھی نے میرے لن کو دیکھا تو واؤ ویری کیوٹ کہے کر میرے لن کو چومنے چاٹنے چوپے لگانے لگی میں فل مزے میں تھا پھر کچھ دیر بعد سمرن بھابھی نے میرے لن کی سواری ایسی کی کے مجھے بہت مزہ آنے لگا پھر سمرن بھابھی ڈونکی بنی۔ میں چدائی کرتے گھسے مارنے لگا سمرن کہتی فاسٹ گھسے مارو۔ پھر سمرن بھابھی لیٹ گئی۔ میں مست چدائی کرنے لگا جب سمرن بھابھی کی چوت نے رس چھوڑا تو مجھے اپنی باھوں میں زور سے دبا لیا۔ پھر میں سمرن بھابھی کے مموں اور منہ میں چودنے لگا۔ پھر سمرن بھابھی کی چُوت میں جوش آیا چوت میں ڈالنے کو کہا پھر سمرن بھابھی کی چُوت نے رس چھوڑا تو کچھ دیر میں میرے لن نے سمرن بھابھی کی چُوت میں پانی نکال دیا۔ میں سمرن بھابھی کے اوپر گر پڑا اور سمرن بھابھی کو چومنے لگا۔ سمرن بھابھی نے کہا امر تیرا لن تو بہت بڑا موٹا لمبا ھے۔ میں نے کہا بھابھی سنیل کا کتنا ھے۔ کہا تیرے بھائی کا چھوٹا اور پتلا ھے اور جلدی پانی چھوڑ دیتا ھے۔ میں نے کہا بھابھی میرا لن پسند آیا۔ کہا امر سچ میں تیرا لن مجھے بہت پسند آیا ھے۔ مجھے پتا چل رہا تھا کے چوت میں لن ھے اگر پسند نہ ھوتا تو میں لن کو منہ میں نہ لیتی اور چوت سے لن کو نکلوا لیتی چودنے بھی نہیں دیتی۔ میں نے کہا اب کہا اب میں خود تجھے مزے دوں گی رات کو تیرا بھائی سو جائے کرے گا تو میں تیری باھوں میں آجایا کروں گی۔ ھم پھر چدائی میں مست ھو گئے۔ سمرن بھابھی میرے لن سے بہت خوش ھوئی اور تین بار فارغ ھو چکی تھی اور میں دوسری چدائی کر رہا تھا۔ ھم دونو ننگے فل مستی میں تھے کے گیٹ کی بیل بجی۔ تو سمرن بھابھی نے کہا لگتا ھے تیری مما آگئی ھے ھم نے جلدی کپڑے پہنے میں اپنے روم جاکر لیٹ گیا سمرن بھابھی نے گیٹ کھولا۔ مما نے میرا پوچھا تو کہا امر سو رہا ھے مما نے کہا اسے جاکر اٹھا دو یہ سونے کا وقت نہیں ھے جب سمرن بھابھی مجھے اٹھانے آئی تو میں نے سمرن بھابھی کو پکڑ لیا اور چومنے میں مست ھوگیا سمرن بھابھی بھی مستی میں مجھے چومتی ھوئی کہا اب تو مجھے جانے دو مما نے دیکھ لیا تو بس پھر رات کو چدائی کر لینا اور چھڑا کر چلی گئی۔ میں اور سمرن بھابھی دن رات چدائی کرنے لگے۔ اور سمرن بھابھی کو میرے لن سے پیٹ ھو گیا ایک بار سمرن بھابھی بہت گرم تھی اور میں بھی بہت ھوٹ تھا۔ اور ھم نگے ھوکر چدائی کرنے میں مست تھے اور اسی مستی میں ڈور لاک کرنا بھول گئے۔ اور مما ہمارے سامنے کھڑی ہوگئی۔ جب ھم نے دیکھا تو جلدی سے الگ ھو کر ھم نے چادر لےلی۔ مما غصے میں روم سے باہر چلی گئی۔ سمرن بھابھی رونے لگی اور آنکھوں سے آنسوں بہنے لگے کہا امر مما نے دیکھ لیا ھے پتا نہیں اب کیا ہوگا۔ میں سمرن بھابھی کو چومتے اور سمرن بھابھی کے آنسوؤں کو پیتے کہا بھابھی میں آپ سے پیار کرتا ھوں۔ اگر بھائی تم کو ڈیوؤس دیا تو میں تم سے شادی کر لوں گا۔ اور میں کسی کی پرواہ نہیں کروں گا۔ کہا سچ میں مجھے چھوڑ تو نہیں دوگے۔ میں نے کہا بھابھی میں آپ پر کوئی آنچ بھی نہیں آنے دوں گا۔ ھم نے کپڑے پہنے اور مما کے پاس گئے۔ مما نے پہلا سوال کیا کہا کب سے چل رھا ھے۔ میں نے کہا چار مہینے سے اس میں بھابھی کا کوئی قصور نہیں ھے بھابھی کو کچھ نہ کہیں برا بھلا جو کہنا ھے مجھے کہیں۔ تو مما کے چہرے سے غصہ جا چکا تھا۔ مما نے کہا اگر تیرے بھائی کو پتا چلا تو اس کے دل پر کیا گزرے گی کے اس کی پتنی اور بھائی پیچھے کیا کرتے ہیں۔ میں نے کہا مما اگر بھائی کو بتاؤ گی تو بھائی نے سمرن بھابھی کو ڈیوؤس دیا تو میں سمرن بھابھی سے شادی کر لوں گا۔ مما نے کہا بتا سکتے ھو یہ بچہ کس کا ھے۔ میں نے کہا میرا ھے۔ مما نے کہا اچھا ٹھیک ھے میں نہیں بتاؤں گی۔ بس تیرے بھائی کو اس کا پتا نہیں چلنا چاہیئے اسے بہت دکھ ھوگا۔ پھر مجھ سے کہا سنیتا سے تیری شادی کی بات پکی کر دی ھے مجھے کوئی اعتراض نہیں ھے تم کر سکتے ھو اگر تم دونوں اپنی پتنی اور پتی کا دل دکھایا تو میں تم دونوں کو کبھی معاف نہیں کروں گی۔ آئندہ سے ہمیشہ خیال رکھنا کے مجھے بھی پتا نہ چلے۔ پھر مما نے سمرن بھابھی سے کہا تم جاکر آرام کرو میں چائے بناتی ھوں۔ سمرن بھابھی نے کہا مما چائے میں بناتی ھوں۔ مما نے کہا تم پیٹ سے ھو چاھے وہ امر کا ھو یاں سنیل کا ھے تو میرا پوتا ھی۔ مما نے سمرن بھابھی کو پیار کرتے کہا کوئی بات نہیں بس تھوڑا دھیان رکھو۔ سنیتا میری خالا کی بیٹی ھے۔ سنیتا مجھے بہت پسند کرتی ھے۔ اور بہت پیاری بھی ھے۔ لیکن میں جتنا سمرن بھابھی سے پیار کرتا تھا۔ سنیتا سے نہیں۔ ایک دن سنیتا گھر آگئی۔ اور سمرن بھابھی سے گپشپ کے ساتھ دوستی ھو گئی۔ سمرن بھابھی کو ساتواں مہینہ چل رہا تھا جب سے مما نے دیکھا تھا تب سے میں نے اور سمرن بھابھی نے چدائی نہیں کی تھی لیکن میں اور سمرن بھابھی چدائی کرنے کیلئے تڑپ گئے تھے باقی چومتے رہتے تھے پھر میرا سمرن بھابھی کا چدائی کرنے کا موڈ بنا تو میں رات کو آنے کو کہا سمرن بھابھی بھی چدائی کیلئے تڑپ رھی تھی۔ میری بات سن کر مجھے چوم کر کہا رات کو میں ضرور آؤں گی۔ پھر مما نے کہا سنیل رات کو نہیں آنے والا میں اور سمرن بھابھی ایک دوسرے کو دیکھ کر خوش ھونے لگے تو مما ہمیں خوش دیکھ کر کہا آج کس کے روم میں کرنے کا ارادا ھے سمرن بھابھی مسکرانے لگی۔ پھر مما نے سمرن بھابھی اور مجھ سے کہا اگر میں تم دونوں سے کچھ مانگو تو دو گے۔ ھم نے کہا ہاں تو مما نے کہا وقت آنے پر بتاؤں گی ڈرنا مت میں تمہیں روکوں گی نہیں۔ پھر رات کا کھانا کھایا تو مما نے ہمین چدائی کرنے کیلئے جانے کو کہا اب تم جاؤ اور جی بھر کے پیار کرو۔ پھر میں اور سمرن بھابھی میرے روم میں آئے اور مست ھو گئے تو سمرن بھابھی نے مجھ سے کہا امر سنیتا تو تم سے بہت پیار کرتی ھے۔ پر تم کو بتانے کی اس میں ہمت نہیں ھوئی۔ سمرن بھابھی نے مجھ سے کہا سنیتا سے شادی کرنے کے بعد مجھے بھول تو نہیں جاؤ گے۔ میں نے کہا سمرن بھابھی۔ لوگ کتنی شادیاں کرتے ہیں۔ اس لیئے میں تم کو اپنی پتنی مانتا ھوں اور پیار بھی بہت کرتا ھو کسی دن اگر کوئی ہماری دیوار بنے گا تو میں آپ کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑنے والا سمرن بھابھی نے کہا اچھا مما ھم سے کیا چاہتی میں نے کہا پتا نہیں اگر ھم دونوں کی چدائی کے علاؤہ جو چاہئے گی ھم دونوں دینگے۔ پھر سمرن بھابھی کو کیوٹ سا بچہ ھوا۔ بجہ پیدا کرنے کے بعد سمرن بھابھی سہی ھوئی تو مما اکثر سمرن بھابھی کے ساتھ وقت گزارتی۔ ایک دن مما نے بتایا کے سنیل کچھ دنوں کیلئے ملک سے باہر جا رھا ھے۔ جس دن بھائی گیا تو رات میں مما سمرن میں کھانا کھا رھے تھے۔ تو مما نے سمرن بھابھی سے کہا آج رات تم دونوں مزے کرو تم امر کو بتا دینا پھر کل دیکھیں گے۔ میں نے پوچھا تو مما نے کہا سمرن تم کو بتا دے گی۔ مما نے سمرن سے کہا سمرن کام ھو جائے گا تو سمرن بھابھی نے کہا کیوں نہیں ھوگا۔ میں نے پوچھا تو سمرن بھابھی نے مسکرا کر مما سے کہا ہاں مما میں بتا دوں گی۔ پھر مما نے سمرن بھابھی سے مسکرا کر کہا تو ٹھیک ھے تم جاکر مزے کرو۔ پھر سمرن بھابھی نے مجھے کہا تم چلو کچھ دیر بعد میں آتی ھوں۔ میں روم میں آیا اور سمرن بھابھی کو بیس منٹ ھوگئے۔ لن مجھے بیٹھنے نہیں دے رھا تھا۔ تو میں باہر آیا تو مما اور سمرن بھابھی کھانے کی میز پر نہیں تھے۔ مما کا ڈور بند تھا دونو اندر تھے میں نے ڈور نوک کیا تو سمرن بھابھی نے کہا امر کچھ دیر انتظار کرو میں مما کے ساتھ مصروف ھوں میں نے کہا جلدی آؤ مجھ سے برداش نہیں ھو رھا اندر سے مما اور سمرین بھابھی کی ہسنے کی آواز آئی تو سمرن بھابھی نے کہا مجھے پتا ھے بس کچھ دیر۔ پھر میں اپنے روم میں آیا اور موبائل میں مصروف ھو گیا۔ اور پتا نہ چلا کے سمرن بھابھی ایک گھنٹے بعد آئی۔ میں نے جلدی سے سمرن بھابھی کو پکڑ کر مست ھو گیا۔ سمرن بھابھی نیچے لیٹی تھی اور میں چدائی کر رہا تھا اور سمرن بھابھی مجھے چوم رھی تھی۔ میں نے کہا بھابھی مما نے کیا بتانے کو کہا۔ تو سمرن بھابھی نے کہا پہلے وعدہ کرو میری بات مانو گے۔ میں نے کہا ٹھیک ھے۔ بتاؤ۔ پھر سمرن بھابھی نے میرے ہاتھ کو اپنے سر پر رکھا۔ میں چدائی کر رہا تھا۔ سمرن بھابھی نے کہا میرے سر کی قسم کھاؤ میری بات مانو گے۔ میں نے سمرن بھابھی کے منہ میں منہ دیا اور چوس کر کہا تم جو کہوگی میں مانوں گا۔ تو سمرن بھابھی نے مجھے اپنی باھوں میں بھر کر اپنے سینے سے لگایا اور مجھے چوم کر کہا تم میری جان ھو پھر مجھے کروٹ دے کر نیچے کیا اور خود میرے اوپر آئی سمرن بھابھی کی چُوت میں لن نکالا نہیں تھا۔ تو کبھی دیر سمرن بھابھی نے جوش سے لن کی سواری کی چدائی کی پھر سلوسلو چدائی کرتی ھوئی مجھے چومتی ھوئی کہا امر اس دن تم کو مما نے سنیتا سے ملنے کو کہا تھا۔ میں نے کہا ہاں میں شام کو آیا تھا۔ جب تم جانے والے تھے تو مما اور میں بھی تیار ھو رھیں تھیں۔ میں نے کہا ہاں تم کہیں جانے والے تھے کیا۔ سمرن بھابھی نے کہا نہیں۔ جس دن مما نے تم کو جانے کا بتایا تھا اس سے دوسرے دن پہلے مما میرے پاس آئی۔ کہا سمرن میں تم سے کہا تھا کے وقت آنے پر مانگوں گی۔ تو اس سلسلے میں تم سے میں دو باتیں کرنے آئی ھوں اگر تم مانو گی تو مجھے بہت خوشی ہوگی تب بھی تم امر سے کرتی رہنا اگر نہیں مانو گی تو کوئی بات نہیں پھر بھی تم امر سے کرتی رہنا۔ میں نے کہا مما آپ بتائیں میں کیوں نہیں مانوں گی۔ آپ بھی تو میری بات مانتی ھوں آپ بتائیں میں کبھی انکار نہیں کروں گی۔ سمرن سلو سلو چدائی کرتی ھوئی مجھے مزے دے رھی تھی۔ کبھی کبھی میں نیچے سے فاسٹ چدائی کر لیتا۔ سمرن بھابھی نے کہا مما نے کہا دو باتوں میں سے پہلی بات یہ ھے کے۔ کیا تم مجھ سے سیکس کر سکتی ھو میں بہت پیاسی ھوں میں نے مما سے کہا کب کرنا ھے مما میری بات سن کر بہت خوش ھوکر میرے ھونٹ چوس کر کہا کل سنیتا سے بات کرکے امر کو پرسو بھیج دوں گی امر جائے گا تو پھر ھم سیکس کرینگی۔ میں نے کہا دوسری بات۔ تو مما نے کہا دوسری بات یہ ھے کے سمرن جب تم اور امر سیکس کروگے تو میں بھی ساتھ میں ھونگی تم اور امر لگے رہنا میں تیرے ساتھ لگی رھوں گی۔ اور ابھی امر کو کچھ نہ بتانا جب میں بولو تو تب بتانا۔ میں نے کہا مما وہ تو ٹھیک ھے پر امر۔ تو مما نے کہا کیا تم میرے لیئے اتنا بھی نہیں کر سکتی مجھے پتا ھے امر تیری ہر بات مانتا ھے تم بولو گی تو مان جائے گا۔ میں نے کہا مما میں آپ سے وعدہ کرتی ھوں اگر امر میری بات نہیں مانے گا تو میں اس سے کبھی نہیں کروں گی اور امر کو منوا کر رھوں گی امر سچ میں مما بہت گرم ھے۔ اس دن جب تم سنیتا سے ملنے گئے تو ھم نے سیکس کیا ابھی جب تم مجھے بلانے آئے تو ھم نگی تھیں اور سیکس کر رہیں تھیں۔ تو کل اپنے ساتھ مما بھی ھوگی۔ ٹھیک ھے۔ میں نے کہا بھابھی میں آپ کی بات کیسے ٹال سکتا ھوں پھر ھم نے صبح تک چدائی کی اور نگے ساتھ میں سو گئے۔ سمرن بھابھی نے بتایا کے ساتھ میں مما بھی ھوگی۔ تو میں نے بھی سوچ لیا کے مما کو بھی اپنے لن کے مزے کراؤں گا۔ پھر صبح سمرن آٹھ کر میرا لن چوس رھی تھی۔ تو مما آئی مما نے دیکھا تو سمرن بھابھی سے کہا امر فارغ ھو جائے تو آکر ناشتہ کر لو۔ سمرن بھابھی نے کہا بس آتے ہیں۔ میں نے کہا مما ناشتے میں کیا بنایا ھے تو مما میرے ساتھ بیٹھی۔ سمرن بھابھی میرا لن چوس رہی تھی۔ مما نے مسکرا کر میرے ھونٹ چوم کر میرے سینے پر ہاتھ پھیرتی ھوئی کہا آلو کے پراٹھے جلدی سے فارغ ھوکر آجاؤ گرم کھانے میں مزہ ھے پھر مما میرے ھونٹ چوم کر چلی گئی۔ پھر سمرن نے لن کو منہ اور مموں سے ایسا مزہ دیا کے لن کا پانی نکل گیا۔ سمرن بھابھی ہاتھ منہ دھو کر جلدی آجاؤ کہے کر چلی گئی۔ اور اب میرا بھی مما کو چودنے کا بہت من تھا میں پشاب کر کے ہاتھ منہ دھو کر آیا میرا لن ویسے کھڑا تھا۔ مما چائے کپوں میں ڈال رھی تھی۔ اور سمرن بھابھی کھانے کی ٹیبل کرسی پر بیٹھی تھی میں نے مما کو پیچھے سے اپنی باھوں میں لیا اور مما کی گانڈ کے ہیپ میں لن گھسیڑا مما نے کہا میرا بیٹا آگیا چلو بیٹھوں میں چائے لاتی ھوں۔ پھر ھم نے ناشتہ کیا۔ مجھے کسی کام سے تین چار گھنٹے تک باہر جانا تھا۔ مما اور سمرن بھابھی سیکس کرنے مما کے روم چلی گئیں۔ میں فریش ھو کر چلا گیا پھر دو بجے واپس آیا تو مما اور سمرن بھابھی۔ فل میکپ میں تھیں۔ مما نے پتلی نیٹی پہنی ھوئی تھی اور مما کے بڑے ممے چوت گانڈ صاف نظر آرہا تھا یہاں تک کے مما کی چوت بالوں سے صاف نظر آرھی تھی مما کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا اور مجھ سے رہا نہ گیا تو مما کو زور کی جپھی ڈال کر مما کی چھانگوں میں کھڑا لن گھسیڑا اور مما کے ھونٹ چومے پھر سمرن بھابھی نے کہا امر کھانا کھاکر مما کے روم چلنا ھے۔ پھر ھم کھانا کھا کر کچھ دیر باتیں کی۔ میں سوچ رہا تھا پتا نہیں مما مجھے چودنے بھی دے گی یاں صرف سمرن بھابھی کے ساتھ سیکس کرے گی اگر مما نگی ھوگی تو میں مما کے مموں کو ہاتھ لگاؤں گا منع کیا ٹھیک۔ نہیں تو پھر مما کو چود دوں گا میں تو مما کا نیٹی میں نگا جسم دیکھ کے پاگل ھو گیا۔ میرا لن کھڑا تھا اور سمرن بھابھی میرے لن کو شلوار پر سہلا رھی تھی۔ پھر مما نے کہا چلو روم میں ھم مما کے روم میں آکر بیڈ پر بیٹھے میں اور سمرن بھابھی منہ چوسنے لگے مما سمرن بھابھی کو چوم رہی تھی سمرن بھابھی نے مجھے نگا کر دیا پھر مما اور سمرن بھابھی نے ایک دوسری کو چومتی ھوئی نگا کیا مما نے صرف نیٹی پہنی تھی جو سمرن بھابھی نے اتار دی۔ مما کا نگا جسم بھی بہت کمال کا تھا سمرن بھابھی مجھے چوم رھی تھی۔ میں نے ڈرتے ڈرتے مما کے بڑے مموں کو ہاتھ لگایا تو مما مجھے دیکھ کر مسکرانے لگی۔ میں سمجھ گیا کے مما آج سے چدوانے والی ھے۔ پھر سمرن بھابھی میرے آگے ٹانگیں کھول کر لیٹ گئی میں نے سمرن بھابھی کی چُوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا۔ مما میری طرف گانڈ کرکے سمرن بھابھی کو اور سمرن بھابھی کے مموں کو چومنے لگی۔ میں نے پھر ڈرتے ڈرتے مما کے ہیپ پر ہاتھ پھیرا مما سمرن بھابھی کو چومنے میں تھی میں نے مما کے ہیپ دبائے مما کی چُوت کو سہلایا پھر چوت میں انگلی کرنے لگا پھر تو مجھ سے برداش نہ ھوا۔ میں سمرن بھابھی کی چدائی کرتا ھوا مما کی چوت کو چومنے چاٹنے لگا آج مجھے بہت مزہ آرہا تھا۔ پھر سمرن بھابھی کی چُوت نے رس چھوڑا تو میں نے مما کی چُوت میں لن ڈالا تو مما نے کہا ھائے سمرن بھابھی اب مزہ آیا۔ پھر میں تیز تیز چدائی کرنے لگا پھر مما نے تین اسٹیپ کئے ڈونکی لن کی سواری اور لیٹ کر پھر مما کی چوت نے رس چھوڑا پھر مما اور سمرن بھابھی میرے لن کو منہ میں لےکر پیار کرنے لگے۔ اس کے بعد سنیل کے آنے تک ھم چدائی کرتے رھے اور ساتھ میں سوتے اور میں بیچ میں سوتا۔ پھر میری شادی ھو گئی تینوں کی چدائی کرتا۔ میری شادی کو تین مہینے ھوئے تو مما نے مجھے بتایا کے سنیتا کو بتا دیا ھے۔ آج سے ھم چاروں مل کر چدائی کیا کریں گے۔ پھر ایک مہینے بعد ایک دن سنیل مما اور سنیتا کی چدائی کر رہا تھا یقین جانیں مجھے کچھ فرق نہ پڑا پھر ایک بار سنیل مجھے گھر کا سامان لینے کیلئے اپنے ساتھ لے گیا۔ ھم پیزا کھانے ایک ریسٹورنٹ میں بیٹھے تو سنیل بھائی نے بتایا کے امر تم کو پتا ھے مما نے شادی کیوں نہیں کی۔ میں نے کیوں نہیں کی۔ کہا پتا ھے جب کبھی تم رات میں اٹھ جاتے تھے۔ مما مجھے ڈانتی تھی۔ میں نے کہا ہاں ایک رات آپ کو مما نے تھپڑ بھی مارا تھا۔ کہا وہ سب تم کو دیکھانے کیلئے تھا۔ میں اور مما چدائی کرتے تھے۔ پہلے تم اٹھتے نہیں تھے تم مما اور میں نگے چدائی کرتے تھے۔ مما بہت گرم تھی جب تم رات کو اٹھ جاتے تھے تو مما صرف اپنی شلوار نیچے کر دیتی تھی میں چدائی کرتا تھا جب تم اٹھ جاتے تو مما مجھے ایسے میں ڈانٹ دیتی تھی۔ پھر مجھ سے کہا اب ھم امر کے سامنے چدائی نہیں کر سکتے امر ابھی بچہ ھے اب تم الگ روم میں سویا کرو جب امر سوئے گا تو میں آ جایا کروں گی۔ پھر دن میں بھی چدائی کرتے تھے۔ اور مما نے میری شادی کرانے کے ساتھ یہ بھی کہا تھا کے میری پتنی سے وقت آنے پر سیکس کروں گی۔ صرف سمرن کو پتا نہیں تھا مما نے سمرن کی مما سے سیکس کی بات کر لیں تھی۔ پھر جب تم اور سمرن چدائی کرتے تو مما بہت گرم ھو جاتی جب میں آتا تو سمرن تیرے ساتھ ھوتی اور میں مما کے ساتھ۔ مما نے کہا امر کی شادی کراؤں گی تو تم بھی سنیتا سے چدائی کرنا جب امر کی شادی ھوگی تو میں سنیتا سے بات کر لوں گی۔ لیکن پہلے میں جی بھر کے امر کے ساتھ چدائی کر لوں گی تو پھر امر سنیتا کی شادی کراؤں گی پھر سنیل بھائی نے کہا اب ھم تین چوتوں سے چدائی کا مزا لیا کریں کیا کہتے ھو۔ میں نے کہا ویری نائس بھائی یہ بہت اچھا ھے۔ پھر سنیل نے کہا امر جب ھم اپنی پتنیو کے سات چدائی کر رھے ھوتے ھیں الگ تو مما بہت گرم ھوتی ھے ابھی نہیں کچھ مہینوں بعد مما کی چدائی کیلئے ایک نوکر رکھ لینگے۔ میں نے کہا بھائی اس طرح تو مما کے مزے ھو جائیں گے۔ سنیل نے کہا ہاں اگر اپنی پتنیاں بھی مما کے کہنے پر نوکر سے چدوا سکتی ہیں۔ بس مما کو لن مل جائے گا تو مجھے بہت خوشی ہوگی۔ مما اتنی گرم ھے کے مما اپنی گانڈ کی سیل بھی مجھ سے کھلوائیں تھی تم نے تو مما کی گانڈ چودی ھوگی میں نے کہا ہاں بھائی مما کی گانڈ بہت بار کھولی۔ سنیل نے کہا میں نے سنیتا کی بھی گانڈ کھول دی ھے۔ لیکن سمرن گانڈ نہی چودنے دیتی۔ کہتی ھے میری گانڈ صرف امر چود سکتا ھے۔ سنیتا سے کہا تو اس نے آسرا نہیں کیا۔ کیا خیال ھے اب سے ھم سب ایک ساتھ مل کر چدائی کیا کریں۔ میں نے کہا ٹھیک ھے پھر کبھی میں تینوں کی ایک ساتھ چدائی کرتا تو کبھی سنیل۔ کبھی ھم ایک ساتھ مل کر چدائی کرتے کبھی میں مما کو اکیلے تو کبھی مما کے ساتھ سمرن تو کبھی سنیتا کے ساتھ چدائی کرتا تو کبھی سنیل۔ مما اب بھی جون اور بہت گرم ھے۔ پھر ہمارے کہنے پر مما نے اپنی چدائی کیلئے ایک نوکر رکھ لیا کبھی مما میرے سنیل اور نوکر کے ساتھ مل کر چدائی کرتے لیکن سمرن تو میری دیوانی تھی۔ میرے ساتھ سوتی تھی۔ سنیتا سنیل کے ساتھ اور نوکر کے ساتھ بھی چدائی کرتی تھی۔ تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔