اور کوئی نہ ملا؟





میری بہن کا نام عروج ہے اور وہ میڑک کی طالبہ ہے. میری بہن عروج کے امتحانات نزدیک تھے تو اس نے مجھے کہا کہ مجھے ٹیوشن رکھوا دیں. میں نے اپنے ایک دوست عثمان سے بات کی تو وہ بولا ٹھیک ہے میں تیرے گھر آکر تیری بہن عروج کو ٹیوشن پڑھا دیا کروں گا. عثمان کی عمر 26 سال تھی اور ایک غریب گھر کا لڑکا تھا اور پیسوں کی ضرورت کے تحت لوگوں کے گھر جا کر ٹیوشن پڑھایا کرتا تھا.

اگلے دن سے عثمان میری بہن عروج کو ٹیوشن پڑھانے گھر آنے لگا. عثمان سے سے میری بہن کافی مانوس ہو گئی تھی اور عثمان سے ٹیوشن پڑھنا عروج کو اچھا لگ رہا تھا اور عثمان ایک لائق اور محنتی بندہ تھا. لیکن ہم سب اس بات سے بے خبر تھے کہ عثمان میری بہن عروج کو آہستہ آہستہ اپنے بستر پر لا کر چودنے کی کوششیں کر رہا ہے.

ایک دن میری ماں اور میری بیوی کو شادی پر جانا تھا عروج کو بھی چلنے کو کہا مگر عروج رک گئی اور بولی کہ میرے امتحان قریب ہیں اور میں نے سر عثمان سے پڑھنا ہے. لیکن میرے دماغ میں تھا کہ عثمان اور میری بہن کے درمیان کچھ چل رہا ہے. میں نے عروج کو بولا کہ ٹھیک ہے گھر کا خیال رکھنا اور ہم رات کافی لیٹ واپس آئیں گئے. عروج خوش ہو گئ.

میں اپنی بیوی اور ماں کو شادی کے گھر میں اتار کر کام کا بہانہ کر کے گھنٹے کے بعد واپس گھر پہنچا اور دروازے کی چابی میرے پاس تھی میں دروازہ کھول کر گھر دبے پاؤں داخل ہو گیا. میں نے گھر میں دیکھا مکمل خاموشی تھی. ایک کمرے میں سے ہلکی ہلکی آوازیں آرہی تھی. عثمان اور میری بہن عروج باتیں کر رہے تھے.

عثمان عروج سے پوچھ رہا تھا کبھی سیکس کیا

عروج بولی نہیں مجھے ڈر لگتا ہے میری سہیلی کہتی بہت درد ہوتا ہے

عثمان مسکرا کر بولا درد تھوڑی دیر کا ہوتا ہے لیکن مزا بہت زیادہ آتا ہے.

میری بہن عروج بولی میرا کوئی بوائے فرینڈ نہیں ہے میں نے کس سے کرنا ہے

عثمان بولا عروج تم نے کبھی فنگرنگ کی ہے

میری بہن عروج شرماتے ہوئے بولی کبھی کبھی نہاتے یا سوتے ہوئے کرتی ہوں

عثمان بولا عروج کتنی انگلیاں اپنی منی میں لیتی ہو

میری بہن عروج بولی بس ایک وہ بھی پوری اندر نہیں جاتی

عثمان بولا عروج تم نے کبھی سیکسی فلم دیکھی ہے

میری بہن بولی ایک دوست نے دکھائی تھی اور ایک دن نورالعین بھابی کے موبائل میں دیکھی تھی.

عثمان بولا عروج تیری بھابی کی پھدی کمال کی ہو گی تیرا بھائی سہی چودتا ہو گا تیری بھابی کی پھدی کو

میری بہن عروج بولی ہاں اسکی بیوی ہے میں نے بھی ایک بار بھائی کو بھابی کے ساتھ مزے کرتے دیکھا تھا.

عثمان بولا عروج آج موقع ہے تھوڑا پیار کرتے ہیں

میری بہن عروج بولی ڈر لگتا ہے

عثمان آٹھ کر میری بہن عروج کے پاس آکر بیٹھ گیا اور کہا ڈر نہیں لگے گا اور عثمان نے میری بہن عروج کے ہونٹ چوسنا شروع کر دیے.

عثمان میری بہن عروج کے ہونٹوں کو چوس رہا تھا اور ساتھ ہی ساتھ میں میری بہن عروج کے ممے دبا رہا تھا.

میری بہن عروج کا جسم سمارٹ اور گوری چٹی ہے عثمان پورے جوش میں میری بہن عروج کے ہونٹ اور گال چوم رہا تھا.

میں نے تھوڑا اور آگے ہو کر دیکھا تو عثمان نے میری بہن عروج کو صوفے پر لٹا دیا تھا اور میری بہن عروج فل گرم ہو چکی تھی. عروج عثمان سے کہہ رہی تھی بہت بہت مزا آرہا ہے. عثمان بولا عروج ابھی اور مزا دینا باقی ہے.عثمان بولا عروج تمہارے گھر والے کب آئیں گئے؟

میری بہن عروج بولی 5 گھنٹے تک واپس آئیں گے بہت وقت ہے ابھی ہمارے پاس تم مجھے جی بھر کر پیار کر سکتے ہو.

عثمان نے میری بہن عروج کی پھدی پر شلوار کے اوپر سے ہاتھ رکھ دیا اور بولا عروج تیری تو پھدی بہت گیلی ہے. یہ کہہ کر عثمان نے میری بہن کی شلوار اتار دی. عثمان نے میری بہن کی ٹانگیں کھولی اور میری بہن کی پھدی کا سوراخ کو انگلی سے رگڑنے لگا. میری بہن عروج کی پھدی بالوں سے بھری ہوئی تھی تو عثمان بولا عروج پھدی کے بال کب سے صاف نہیں کیے تو میری بہن عروج بولی 2 ماہ سے نہیں صاف کیے ہیں. مجھے اپنی پھدی پر بال پسند ہیں.

اب عثمان نے میری بہن عروج کی قمیض اتاری اور میری بہن عروج کے چھوٹے چھوٹے ممے چوسنے لگا. میری بہن عروج مچل رہی تھی اور عثمان سے کہہ رہی تھی اور چوسو زور سے میرے ممے چوسو اور چوس چوس کر بڑے کر دو.

عثمان بولا عروج کتنے بڑے کروائے گی اپنی بھابی جتنے یا اپنی ماں جتنے

عروج بولی دونوں جتنے کردو.

اب عثمان نے میری بہن عروج کی پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا اب عثمان نیچے بیٹھ کر میری بہن عروج کی بالوں والی پھدی کے سوراخ کو چاٹ رہا تھا اور میری بہن عروج عثمان کے سر کو دبا رہی تھی. کچھ دیر کے بعد میری بہن عروج کی پھدی کا پانی عثمان کے منہ میں نکل گیا جسے عثمان چاٹ گیا.

عثمان نے اپنی پینٹ اتار دی اور اپنا 6 انچ کا لن میری بہن عروج کے ہاتھ میں دیا. میری بہن عروج پکڑ کر ہلانے لگی اور بولی اتنا موٹا میری پھدی میں کیسے جائے گا میری پھدی تو بہت تنگ ہے.

عثمان بولا عروج لن گھس جاتا ہے تنگ سے تنگ پھدی میں تم میرا لن چوسو ویسے جیسے ویڈیوز میں دیکھتی ہو.

میری بہن عروج بولی میں نے نورالعین بھابی کو یاسر بھائی کا لن چوستے دیکھا تھا ویسے چوستی ہوں. میری بہن عروج عثمان کا لن چوس رہی تھی اور بول رہی تھی عثمان لن چوسنے میں بہت مزا ارہا ہے. عثمان بولا چوس جاو لن کا پانی بھی چوس جاؤ تمہیں مزے کا لگے گا.

میری بہن عروج 15 منٹ سے پوری ننگی ہو کر اپنے ٹیچر عثمان کا لن چوس رہی تھی کہ عثمان کے لن نے منی چھوڑ دی میری بہن کا منہ منی سے بھر چکا تھا.

عثمان بولا نگل جاو منی اور میری بہن عروج عثمان کی ساری منی نگل گئ اور لن چوس کر صاف کرنے لگی.

میں ایک دم کمرے میں داخل ہو گیا اور کہا یہ کیا ہو رہا ہے؟ یہ کونسی پڑھائی چل رہی ہے.

عثمان اور میری بہن دونوں معافی مانگنے لگے میں نےاہنی بہن عروج اور عثمان کے کپڑے اٹھا لیے اور کہا پولیس بلاتا ہوں. پھر عثمان بولا غلطی ہو گئی معاف کردو اور تمہاری بہن عروج کی بھی مرضی تھی.

میں عثمان کو اسکی پینٹ دی اور کہا دفع ہو جاؤ. عثمان چلا گیا اور میں دروازہ لاک کر کہ اندر آگیا.

میری بہن عروج ننگی بیٹھی ہوئی تھی کیونکہ اسکے کپڑے میرے ہاتھ میں تھے. میں نے اپنی عروج سے کہا بہت گرمی ہے تیری پھدی میں آج نکال دیتا ہوں.

میں نے اپنے کپڑے اتارنے شروع کر دیے اور پورا ننگا ہو گیا. میں نے عروج کو اپنی گود میں اٹھا لیا اور اپنے کمرے میں لے گیا اور بیڈ پر لٹا دیا. عروج بولی یاسر بھائی غلطی ہو گئی معاف کر دیں میں نے کہا عروج تو جوان ہو چکی ہے تجھے لن چاہیے تو آج سے تجھے گھر میں ہی لن مل جائے گا. تجھے باہر پھدی چدوانا نہیں پڑے گئ.

یہ کہہ کر میں نے اپنی سگی بہن عروج کے منہ میں لن ڈال دیا اور میری بہن عروج نے لن چوسنا شروع کر دیا. میری بہن عروج میرا 7 انچ کا لن مزے سے چوس رہی تھی. میں نے اپنی بہن عروج کو نیچے لٹا دیا اور اسکے منہ کے اوپر آکر لن عروج کے منہ میں گلے تک ڈال کر اسکے منہ کو چودنے لگا. میری بہن عروج کا سانس رک رہا تھا مگر میں نے عروج کے منہ کو چودنا جاری رکھا اور منی عروج کے منہ میں نکال دی.

عروج بولی بھائی آپکا لن تو عثمان کے لن سے موٹا اور لمبا ہے. عروج میرے لن کو چوس کر صاف کر رہی تھی.

میں نے اپنی بہن عروج کی ٹانگیں کھولی اور اسکی بالوں سے بھری پھدی پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اور اپنی سگی بہن کی پھدی چاٹنے لگا.

آف میری بہن کی کنواری پھدی کا نمکین پانی بہت مزا دے رہا تھا. میں زور زور سے اپنی بہن عروج کی چوت چاٹنے لگا اور عروج میرا سر اپنی چوت میں دبا رہی تھی اور کہہ رہی تھی او بھائی بہت مزا آریا ہے چاٹو ابھی سگی بہن کی مقدس پھدی کو سکون دے دو اپنی بہن کی پھدی کو

اپنی سگی بہن کے منہ سے ایسے الفاظ سن کر مزا ارہا تھا. کچھ دیر کے بعد میری بہن کی پھدی نے پانی میرے منہ میں چھوڑ دیا جسے میں چاٹ گیا.

اب میں نے اپنی بہن عروج کے ہونٹ چوسنے لگا اور ساتھ میں اپنی بہن عروج کے ممے دبانے لگا. میری بہن مست ہونے لگی اور بولی یاسر بھائی آج بہن چود بن جاؤ اور چودو بہن کی چوت کو، اپنی بہن کی پھدی کی پیاس بجھاؤ.

میں نے اپنی سگی بہن عروج کو بیڈ پر لٹا دیا اور اپنی بہن کی پھدی پر لن رگڑنے لگا. میری بہن عروج مست ہونے لگی اور اپنے بھائی یعنی میرے لن پر ہاتھ پھیرنے لگی.

میرے لن کا ٹوپا میری بہن کی پھدی کے لیس دار پانی سے چمک رہا تھا اور میں نے زور دار گھسا اپنی سگی بہن کی پھدی پر مارا اور میری بہن کی چیخ نکل گئی

آو ماں میری پھدی پھٹ گئی آہ

آف آہ میری چوت

اہ بھائی لن باہر نکال دو میری پھدی میں درد ہو رہا ہے

مگر میں نے کہا پیاری بہن بہن عروج بھائی کے لیے تھوڑا درد برداشت کر لو اور ایک زور دار گھسا مارا تو میرا پورا لن میری سگی بہن عروج کی پھدی کے اندر گھس چکا تھا.

میری بہن رونے لگی مگر میں نے عروج کے رونے کی پرواہ نہ کی اورعروج کے ہونٹ چوسنے لگا. کچھ دیر میں نے اپنی بہن عروج کی پھدی میں لن ایسے ہی رکھا اور عروج کے ہونٹ چوسنے لگا.

اب میری بہن عروج نارمل ہو گئی تھی. اب میں نے دھیرے دھیرے اپنی بہن کی چوت میں لن اندر باہر کرنا شروع کیا اور عروج کی پھدی چودنے لگا.

میں نے کہا عروج مزا ارہا ہے سگے بھائی سے پھدی چدوانے کا تو عروج بولی یاسر بھائی آج تم مادر چود سے بہن چود بھی بن گئے ہو. میں نے تمہیں بہت بار ماں کی پھدی چودتے دیکھا ہے.

یاسر بھائی تمہارے لن میں بہت مزا ہے تبھی ماں تمہارے لن پر چڑھ کر پھدی چدواتی ہے.

میں نے کہا چل عروج آج تیری چوت کی سیل تیرے بھائی نے کھول دی ورنہ تیرا یار عثمان آج تیری پھدی چود دیتا.

عروج بولی ہاں یاسر بھائی آج تم نہ آتے تو تمہاری بہن کی پھدی عثمان نے چودنی تھی اور میں بھی عثمان سے پھدی چدوانا چاہتی تھی.

میں اپنی بہن عروج کی پھدی زور زور سے چود رہا تھا اور عروج سسکیاں لیتی کہہ رہی تھی ٹھنڈا کرو اپنی بہن کی پھدی کو اپنے لن سے، جیسے ماں اور بھابی کو ٹھنڈا کرتے ہو.

میں نے اب عروج کی پھدی پر تیز تیز گھسے مارنے شروع کر دیے. میری منی نکلنے والی تھی اور میں نے اپنی سگی بہن عروج کی پھدی میں منی نکال دی اور عروج بولی آف یاسر بھائی میرے اندر کچھ گرم گرم گیا ہے. میں نے کہا میرے لن کا پانی میری منی تیری پھدی میں نکلی ہے.

اب میں نے لن باہر نکالا اور میرے لن پر میری بہن عروج کی پھدی کا تھوڑا خون لگا ہوا تھا اور بیڈ شیٹ پر کافی خون کے دھبے تھے. میں خوش تھا کہ اپنی سگی بہن کی پھدی کی سیل میں نے کھولی ہے.

میری بہن عروج اپنی پھدی کو دیکھ رہی تھی جو کافی سوجھ چکی تھی اور سوراخ بھی کھلا ہو چکا تھا. عروج بولی یاسر بھائی میری پھدی پوری کھل گئ ہے. میں نے کہا ابھی مزید چود چود کر کھولوں گا.

میں واش روم میں لن دھونے لگا اور پھر اپنی بہن عروج کی پھدی کو گرم پانی سے دھو کر صاف کیا اور ہم دونوں دوبارہ بستر پر چلے گئے.

میں نے اپنی بہن عروج کے ہونٹ چوسنا شروع کر دیے اور عروج نے میرے لن کو پکڑ لیا. کچھ دیر کے بعد میری بہن بولی یاسر بھائی میری پھدی کو چاٹو میں نے کہا میں بیڈ پر لیٹتا ہوں تم میرے منہ پر پھدی رکھو اور دوسری طرف میرا لن چوسو. کافی دیر تک میں اپنی بہن عروج کی پھدی چاٹ رہا تھا اب میری بہن کھل کر چدائی کا مزا لے رہی تھی. میری بہن کی بالوں والی پھدی مجھے مزید نشہ آور مزا دے رہی تھی.

کچھ دیر کے بعد میری بہن کی چوت کا پانی میرے منہ میں تھا اور میں چاٹ گیا. میری بہن عروج اپنی پھدی میرے ہونٹوں پر رگڑنے لگی. اب میں اٹھا اور اپنی عروج بہن کو گھوڑی بنا دیا اور لن عروج کی نرم گداز چوت کے منہ پر رکھ دیا اور رگڑنے لگا.

عروج بولی او بھائی کیوں اپنی بہن کی پھدی کو ترسا رہے ہو لن گھسا دو میری پھدی میں پورا اور پوری طاقت سے میری چوت مارو.

میں سوچ نہیں سکتا تھا کہ میری 16 سالہ بہن لن کی شوقین ہو چکی ہے.

میں نے لن اپنی بہن عروج کی پھدی پر رکھ کر دبایا اور میرے لن کا ٹوپا میری بہن کی پھدی کے اندر گھس چکا تھا. اب میں نے دو تین گھسے زور سے عروج کی پھدی پر مارے تو میرا لن پورا عروج کی پھدی کے اندر گھس چکا تھا..

عروج بولی بہن چود میں گرم ہوں چود مجھے زور زور سے، میں نے اپنی بہن کی کمر پکڑ کر زور سے اسکی پھدی چودنا شروع کر دی. اب میں زور زور سے لن عروج کی پھدی کے اندر باہر کرنے لگا.

عروج بھی مجھے کہہ رہی تھی آہ آف چود اور چود آہ پورا لن گھسا کر چودو

میری بہن عروج کی پھدی دو بار پانی چھوڑ چکی تھی جبکہ میں 15 منٹ زور زور سے عروج کی چدائی کر رہا عروج بولی فارغ کردو لن میری پھدی میں اور کچھ دیر کے بعد میری منی میری سگی بہن کی پھدی میں نکلنے لگی. میری بہن عروج کی پھدی میری منی سے بھر چکی تھی.

میں نے لن نکال کر اپنی بہن عروج سے چسوا کر صاف کروایا اور میں نے اپنی بہن عروج کی پھدی کو چاٹ کر صاف کرنے کے بعد عروج کو حمل روکنے والی دو گولیاں کھلا دی..

اسکے بعد ہم نہانے لگے اور میں نے نہاتے ہوئے بھی ایک بار اپنی بہن عروج کی پھدی ماری. پھر میں تیار ہو کر واپس ماں اور بیوی کو شادی والے گھر سے پک کرنے چلا گیا. عروج نے خون والی بیڈ شیٹ واشنگ مشین میں دھونے کو ڈالی.

اب میری بہن عروج میرے لن کی رانی بن چکی ہے. جب اسکا دل کرتا ہے مجھ سے پھدی چدواتی ہے. گرم بہن کی پھدی پر بھائی کا سب سے پہلا حق ہوتا ہے.