زور آزمائی(ریپ)
میرے گھر کے ساتھ والے گھر میں ایک انکل ابوبکر اور انکی فیملی رہتی تھی اور بہت ہی مذہبی فیملی تھی.ابوبکر انکل دیوبندی مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور اسلام آباد لال مسجد میں ابوبکر انکل اور انکی بیوی حفصہ اور انکی بیٹی عائشہ پڑھاتی تھیں.
آج تک محلے میں کبھی کسی نے ابوبکر صاحب کی فیملی کے چہرے نہیں دیکھے تھے کیونکہ وہ باہر برقعہ پہن کر نکلتی تھی.
ہوا کچھ یوں کہ ان دنوں لال مسجد آپریشن چل رہا تھا اور آپریشن کے فوراً بعد ابوبکر انکل اور انکی بیوی حفصہ کو پولیس پکڑ کر لے گئ. ابوبکر انکل بنیادی طور پر بلوچستان کے رہنے والے تھے اوریہاں انکے کچھ زیادہ رشتے دار بھی نہیں تھے.
ابوبکر انکل کو پولیس پکڑ کر لے جانے نے بعد انکی بیٹی عائشہ ہمارے گھر آئی اور بہت پریشان تھی میری ماں نے تسلی دی اور کہا کہ تسلی رکھو کچھ نہیں ہوتا ہم تمہارا خیال رکھیں گئے.. عائشہ کی عمر 24 سال تھی اور گوری چٹی اونچے قد کی لڑکی تھی. عائشہ عالمہ تھی اور لڑکیوں کو پڑھاتی تھی.
اس کے بعد عائشہ کا خیال رکھنا ماں نے شروع کر دیا اسکا کھانا بھی ماں اسکو دے کر آتی تھی. ایک دن عائشہ نے مجھے کہا کہ یاسر تمہارے پاس لیپ ٹاپ ہے تو مجھے دو میرا کمپیوٹر میں وائرس ہے بار بار ری اسٹارٹ ہوتا ہے. میری اس سے پہلے کبھی عائشہ سے بات نہ تھی کیونکہ وہ کسی مرد سے بہت کم بات کرتی تھی اور ہر وقت پردہ میں رہتی تھی.
میں نے عائشہ کو اپنا لیپ ٹاپ دے دیا اور پاس ورڈ بھی لکھ کر دے دیا. عائشہ لے کر چلی گئی.
اگلی صبح جب میں کالج سے واپس آیا تو ماں نے کہا عائشہ نے تجھے گھر بلایا ہے کوئی کمپیوٹر کا مسلہ ہے.
میں نے جا کر عائشہ کے گھر کی بیل بجائی اور عائشہ نے دروازہ کھولا اور مجھے اندر آنے کو کہا اور میں گھر میں داخل ہوا عائشہ نے چادر سے خود کا جسم اور منہ ڈھانپ رکھا تھا. مجھے ایک کمرے میں بیٹھا دیا اور خود دور بیٹھ گئی.
عائشہ بولی یاسر میں نے تم سے کچھ بات کرنے کے لیے بلایا ہے اور عائشہ کے لہجے میں سختی تھی.
عائشہ بولی یاسر کتنی عمر ہے تمہاری؟
میں نے کہا 19 سال کا ہوں
عائشہ :- یہ تم نے لیپ ٹاپ میں کیسی ویڈیوز رکھی ہوئی ہیں تمہیں شرم نہیں آتی کیوں دیکھتے ہو ایسی ویڈیوز؟
میں نے کہا بس کبھی کبھی دیکھ لیتا ہوں
عائشہ :- نہیں دیکھنی چاہیے اس سے تمہاری صحت خراب ہو جائے گئ تم مشت زنی کرتے ہو؟
میں نے کہا جی ہاں کبھی کبھار کرتا ہوں
عائشہ :- یاسر یہ تم غلط کر رہے ہو تم اپنی بیوی کا حق ضائع کر رہے ہو
میں نے کہا کچھ نہیں ہوتا سب کرتے ہیں
عائشہ بولی یاسر تم شادی کر لو میں تمہاری ماں سے بات کرتی ہوں اسلام میں بالغ ہوتے ہی مرد کو اور عورت کو شادی کرنی چاہیے.
عائشہ :- یاسر تم جس کو سوچ کر مشت زنی کرتے ہو اس کو بھی شامل گناہ کرتے ہو گئے.
میں نے کہا اس طرح تو میں آپ کو بھی سوچ کر مٹھ مارتا ہوں. ہر رات آپکو سوچ کر مٹھ مارتا ہوں.
عائشہ :- استغفراللہ دفع ہو جاؤ میں نے تمہیں سمجھانے اور اصلاح کے لیے بلایا اور تم نے مجھے شہوت بھری نظروں سے دیکھ رہے ہو.
میں نے کہا میری کیا غلطی ہے آپ ہو ہی سیکسی جسم کی مالک تو دل کرتا ہے سوچ کر مٹھ ماروں آپکے نام کی
عائشہ بولی اب جاو اور اپنا لیپ ٹاپ لے جاو تم نے مجھے بھی گناہ میں شریک کر دیا تمہاری وجہ سے پہلی بار میں نے ایسی ویڈیو غلطی سے دیکھی
میں نے کہا عائشہ پھر تو آپ کی مقدس پاکیزہ شرمگاہ گیلی ہو گئ ہو گئی.
عائشہ چپ تھی اور بولی یاسر تم اب جاؤ بس تمہیں سمجھانے کے لیے بلایا تھا مگر تم بہت بدتمیز ہو
میں نے لوہا گرم دیکھ کر چوٹ ماری اور کہا کاش میں عائشہ آپکی مقدس پاکیزہ شرمگاہ کا بوسہ لے سکتا
عائشہ بولی یاسر یہ حرام ہوتا ہے
میں سمجھ گیا عائشہ گرم ہو چکی ہے تو میں نے اسکے پاس جا کر اسکا ہاتھ پکڑ لیا تو عائشہ دور ہٹی اور مجھے بولی پلیز جاؤ
میں نے عائشہ کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا کیسے جاؤں تم پر گرم ہو گیا ہوں عائشہ کا جسم تپ رہا تھا میں نے چادر اتار دی اور پہلی بار عائشہ کا چہرہ دیکھا بہت خوبصورت تھا. عائشہ نے مجھے دھکا دیا اور باہر دروازے کی جانب بھاگنے لگی میں نے بازو سے پکڑ لیا اور کمرے میں لے جا کر دروازہ کو بند کر دیا.
اب میں نے عائشہ کو چارپائی پر دھکا دیا اور عائشہ پر چڑھ کر عائشہ کے ہونٹ چومنے لگا، عائشہ مزاحمت کر رہی تھی اور اپنا منہ دائیں بائیں گھما رہی تھی. میں نے عائشہ کے ممے کو دبانے لگا تو اسکے منہ سے سسکیاں نکلی اور ساتھ ہی میں نے ہاتھ عائشہ کی شلوار میں ڈال دیا اور انگلی عائشہ کی پھدی پر رگڑنے لگا. اب عائشہ سسکیاں لے رہی تھی اور کہہ رہی تھی پلیز نہ کرو یہ گناہ ہے حرام ہے.
میں نے کہا اب تو عائشہ تیری پھدی چودوں گا بہت گرم تھا تیری پاکیزہ مذہبی پھدی کو چودنے کے لیے
میں نے عائشہ کی شلوار کھینچ کر اتار دی اور عائشہ کی زبردستی ٹانگین کھول دی اب عائشہ کی پاکیزہ بالوں سے پاک پھدی میرے سامنے تھی. میں نے عائشہ کی پھدی پر ہونٹ رکھ دیے اور چاٹنے لگا
آف کیا نمکین اور سیل پیک پھدی تھی میں عائشہ کی پھدی چاٹ رہا تھا اور عائشہ سسکیاں لیتے کہہ رہی تھی مت کرو یاسر یہ ناپاک ہے گناہ ہے عورت کی شرمگاہ کو چاٹنا مگر میں نے کہا عائشہ مجھے تیری پاکیزہ پھدی کو چوسنا ہے تیری پھدی کو پانی پینا ہے.
عائشہ اب آرام سے لیٹی تھی اور میں عائشہ کی پھدی چاٹ رہا تھا کچھ دیر بعد عائشہ نے زور سے آہ سسکی لی اور عائشہ کی پھدی سے کچھ دیر بعد لیس دار گاڑھا سفید مادہ نکلنے لگا جسے میں چاٹ گیا. اب میں عائشہ کی قمیض اتارنے لگا اور عائشہ سمجھ چکی تھی کہ اب اسکی چوت چدے گئ ہی تو عائشہ نے مزاحمت کرنا بند کر دی اور آرام سے قمیض اتروانے لگی. عائشہ نے کالا رنگ کا برا پہنا ہوا تھا میں نے عائشہ کے برا کی ہک کھول دی اور برا اتار دیا.
اب عائشہ کے 34 سائز ممے میرے سامنے تھے. میں عائشہ کے ہونٹوں کو چومنے لگا تو اس نے منہ پھیر لیا میں نے کہا عائشہ جان اب جو ہو رہا ہے ہونے دو اور عائشہ کے ہونٹوں کو چوسنے لگا. عائشہ کی گرم سانسیں میرے اندر جا رہی تھی.
میں نے اپنی شلوار کا ناڑہ کھول دیا اور میرا سات انچ لمبا لن فل کھڑا تھا میں نے عائشہ کے ہاتھ کو پکڑ کر لن پر رکھ دیا. عائشہ نے ہاتھ واپس کھینچ لیا اب میں نے دوبارہ عائشہ کا ہاتھ پکڑ کر لن پر رکھا اور کہا پکڑو اب عائشہ نے لن پکڑ لیا اور ہونٹ چسواتی رہی.
میں نے اب عائشہ کو چارپائی پر لٹا دیا اور عائشہ کے ممے چوسنے لگا. عائشہ فل گرم ہو چکی تھی اور میرے سر پر ہاتھ پھیر رہی تھی. میں عائشہ کے پنک نپلز کو چوس رہا تھا اور دانتوں سے ہلکا ہلکا کاٹ رہا تھا. میں نے عائشہ سے پوچھا مزا آریا ہے تو عائشہ نے سر ہاں میں ہلا دیا.
اب میں نے عائشہ کو لٹا دیا اور عائشہ کی پاکیزہ چوت چاٹنے لگا. عائشہ میرے سر کو دبا رہی تھی. میں نے اپنا لن عائشہ کے منہ کے قریب کیا تو عائشہ بولی نہیں میں یہ نہیں چوسوں گئ. یہ حرام ہے. میں نے عائشہ کے منہ میں زبردستی اپنا لن گھسا دیا اور کہا چوس اسکو بہن کی لوڑی کب سے تیرے نخرے دیکھ رہا ہوں.
گشتی پھدی تیری سے آگ نکل رہی ہے اور میرے سامنے ڈرامے کر رہی ہے چوس میرے لن کو اور میں نے عائشہ کے منہ کو لن پر دبانا شروع کیا تو عائشہ لن چوسنے لگی. کچھ دیر عائشہ سے لن چسوانے کے بعد میں نے عائشہ کی ٹانگیں کھول دی اور عائشہ کی پاکیزہ پھدی کے سوراخ پر اپنا 7 انچ کا لن کا ٹوپا رگڑنے لگا.
عائشہ مزے سے مچل رہی تھی اور بولی آہ یاسر یہ کیا کر دیا تم نے مجھے بہت مزا آرہا ہے. میرا لن کا ٹوپا عائشہ کی مقدس پھدی کے پانی سے گیلا ہو چکا تھا. عائشہ بولی یاسر اب اپنی شرمگاہ کا میری شرمگاہ میں اعوذباللہ پڑھ کر دخول کرو تاکہ ہم دونوں کے درمیان شیطان مزا نہ لے سکے
میں نے لن کو عائشہ کی پھدی کے سوراخ پر دبایا تو عائشہ نے درد بھری سسکی لی میں نے عائشہ سے پوچھا کروں پھدی کے اندر درد ہو رہا ہے تو عائشہ نے دوسری طرف منہ کر لیا جسکا مطلب تھا میرے درد کی پرواہ نہ کرو چود دو میری پھدی
میں نے عائشہ کی پھدی کے سوراخ پر زور لگایا اور لن کا ٹوپا عائشہ کی پھدی کے اندر گھس گیا عائشہ درد سے کراہنے لگی مگر اس کہا کرو اندر درد کی پرواہ نہ کرو کھول دو میری شرمگاہ پوری طرح سے
میں نے گھسا مارا تو میرا پورا لن عائشہ کی پاکیزہ چوت کو چیرتا ہوا پھدی میں گھس گیا تھا.
کچھ دیر لن عائشہ کی پھدی میں رکھنے کے بعد میں نے عائشہ کی پھدی میں لن اندر باہر کرنا شروع کر دیا.
اف کیا پھدی تھی عائشہ میرے ہر جھٹکے کا جواب پھدی اٹھا کر دینے لگی. دس منٹ عائشہ کی پھدی چودنے کے بعد میں عائشہ کی گرم چوت میں فارغ ہو گیا. عائشہ بولی کیا کر دیا مجھے حمل ہو جائے گا. میں نے کہا میں گولی دوں گا نہیں ہو گا.
میں کچھ دیر لن عائشہ کی پھدی میں رکھ کر لیٹا رہا اب عائشہ بھی نارمل تھی. میں نے عائشہ کی پھدی سے لن باہر نکالا اور واش روم جانے لگا. عائشہ کی پھدی اور چارپائی کی چادر پر خون کے نشان تھے. عائشہ بولی یاسر تم نے بہت غلط کیا ہے. میں نے عائشہ کو کہا کچھ نہیں ہوتا مزا تمہیں بھی آیا ہے.
میں نے عائشہ کو واش روم چلنے کو کہا اور ہم دونوں نہانے لگے. میں نے عائشہ کی پھدی کو اچھی طرح صاف کیا اور پھر زمین پر بیٹھ کر عائشہ کی پھدی چاٹنے لگا. عائشہ اب کھل کر پھدی چٹوا رہی تھی پانچ منٹ عائشہ کی پھدی چاٹنے کے بعد عائشہ کی چوت نے پانی چھوڑ دیا جسے میں پی گیا. اب عائشہ نے میرا لن کو پکڑ لیا اور سہلانے لگی میں نے عائشہ کو کہا زمین پر بیٹھ کر لن چوسو اور عائشہ نے میرا لن چوسنا شروع کر دیا اب عائشہ میرے لن پر زبان پھیر رہی تھی. کچھ گھنٹوں پہلے جو عالمہ اور مذہبی نیک تھی اب میرے لن کو چوس رہی تھی.
عائشہ اب اٹھ گئی اور بنا بولے عائشہ نے اپنے چوتر کھول کر پھدی کا سوراخ میرے سامنے کر دیا اور اشارہ کیا کہ لن اندر ڈالو اور چودو پھدی
میں نے عائشہ کو شاور کے نیچے دیوار کے ساتھ لگایا اور اسکی کمر کو پکڑ کر اس کے چوتروں کو اپنی طرف کھینچ کر لن عائشہ کی پھدی میں ڈال دیا اور عائشہ کی پھدی چودنے لگا. عائشہ اب مزے سے چدوا رہی تھی اور سسکیاں لے رہی تھی.
عائشہ بولی اوہ یاسر تم نے مجھے کیا بنا دیا ہے میری شرمگاہ کھول دی ہے یہ میرے ہونے والے شوہر کا حق تھا
میں نے کہا کچھ نہیں ہوتا سب تیری پھدی چدے گئی تجھے میرے لن کی عادت ہو جائے گئی.
عائشہ بولی اگر مجھے حمل ٹھہرا تو مجھ سے شادی کرنا ہو گئ.
میں نے کہا فکر نہ کر نہیں ہو گا. گولیاں کھلا دوں گا آج ہی تجھے
میرا لن عائشہ کی چوت کے اندر باہر ہو رہا تھا اور میں عائشہ کی چوت شاور لیتے چود رہا تھا. عائشہ بولی یاسر مجھے نہاتے ہوئے سیکس کروانے میں مزا آریا ہے. زور سے مارو جھٹکے میری شرمگاہ میں اور میں تیز تیز عائشہ کی پھدی چود رہا تھا 15 منٹ تک عائشہ کی پھدی چودنے کے بعد میری منی عائشہ کی پھدی میں نکل گئ اور عائشہ بولی تھک گئے ہو؟ ابھی ایک بار اور میری شرمگاہ کو تسکین دو.
میں نے اس دن تین بار عائشہ کی پھدی چودی اور گھر آگیا اور ماں سے حمل روکنے والی گولیاں مانگی تو ماں میرے گیلے بال دیکھ کر مسکرا کر بولی بابو عائشہ کی چوت مار کر ارہے ہو
میں نے کہا ہاں تو ماں نے دو گولیاں دی اور کہا کہ عائشہ کو کہہ گرم دودھ کے ساتھ فوراً کھا لے.
میں نے عائشہ کو گولیاں دی اور عائشہ بولی رات میرے گھر آنا میں انتظار کروں گئ. جب تک میرے گھر والے نہیں آتے روز یہ کھیل کھیلنا چاہتی ہوں.
اس کے بعد 15 دن تک میں نے عائشہ کی دن رات چدائی کی اور ایک مزہبی عالمہ کو اپنی رنڈی بنا کر چودا.
0 Comments
Thanks