پٹھان نے گانڈ ماری

کافی سالوں پہلے کی بات ہےکہ میں پشاور گھومنے گیا اور علاقے غیر دیکھنے کے شوق میں علاقہ غیر چلا گیا. وہاں ہر بندہ کے پاس کلاشنکوف تھی اور چرس اور نشہ عام تھا. میں پینٹ شرٹ میں تھا تو میں سب سے الگ نظر آریا تھا کیونکہ وہاں سب شلوار قمیض میں تھے. میں وہاں دکانیں دیکھنے لگا تو ایک پٹھان آیا اور مجھے کہا تم پنجاب سے آیا ہے. میں نے کہا ہاں تو بولا او میرے ساتھ تمہیں جو مال چاہیے دکھاتا ہوں اور وہ مجھے اپنے ساتھ دکان میں لے گیا. وہاں لے جا کر اس نے مجھے اسلحہ دکھانا شروع کیا میں نے کہا خان صاحب مجھے کچھ نہیں چاہیے میں ویسے گھومنے آیا تھا.

پھر ان میں سے ایک پٹھان جسکی عمر 50 سال ہو گئ مجھے پیچھے ایک کمرے میں لے کر چلا گیا اور مجھے بولا پینٹ اتارو مجھے تمہاری گانڈ چودنا ہے میں نے نہیں اتاری تو اس نے زور دار تھپڑ میرے منہ پر مارا اور میں نے فوراً پینٹ اتار دیا. اب اس نے مجھے لیٹا دیا اور اپنے لن پر تھوک لگا کر میری گانڈ میں لن ڈالنے لگا پٹھان کا لن زیادہ بڑا نہیں تھا اور آرام سے میری گانڈ میں چلا گیا اور پٹھان نے میری گانڈ چودنا شروع کر دی تقریباً 15 منٹ کے بعد اس نے میری گانڈ میں منی چھوڑ دی اور آٹھ کر چلا گیا. اب پہلے والا پٹھان آیا اور مجھے بولا شام ہو گئ ہے تم راولپنڈی نہیں جا سکتے کیونکہ یہاں گاڑیاں بند ہوتی ہیں. گھر چلتے ہیں صبح چلے جانا واپس یہاں خطرہ ہے.

میں اس پٹھان ساتھ چل پڑا اسکا نام گل خان تھا اسکے گھر پہنچ کر اس نے مجھے کھانا کھلایا سردیوں کے دن تھے اور بہت زیادہ سردی تھی گل خان نے کمرے میں لکڑیاں جلائی اور رضائی لے کر آیا. گل خان 40 سال کا ہو گا گورا چٹا اور داڑھی رکھی ہوئی تھی. گل خان میرے ساتھ لیٹ گیا میری رضائی میں اور میرے ہونٹوں کو چوسنے لگا اور میری پینٹ اتارنے لگا. میں گرم ہو چکا تھا میں نے گل خان کے لن کو شلوار کے اوپر سے پکڑ لیا اور ہلانے لگا گل خان کا لن 7 انچ سے بڑا اور موٹا تھا. میں نے گل خان کی شلوار کا ناڑہ کھول دیا اور لن باہر نکال کر ہلانے لگا. اب گل خان نے میری پینٹ اتار دی اور میری گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا. میں آٹھ کر بیٹھ گیا اور گل خان کے لن کو منہ میں لے لیا اور چوسنے لگا گل خان میرے سر کو لن پر دبا رہا تھا. اب گل خان اٹھا اس نے میری دونوں ٹانگیں اٹھا کر میری گانڈ کے سوراخ کو تھوک لگایا اور اپنے لن پر تھوک لگا کر زور دار گھسا مار کر لن میری گانڈ میں گھسا دیا. مجھے مزا آگیا تھا اور گل خان نے میری گانڈ مارنا شروع کر دی. گل خان پچھلے 30 منٹ سے میری گانڈ چود رہا تھا مگر فارغ نہیں ہو رہا تھا. گل خان کو میں نے کہا منی نکال دو تو گل خان بولا افیم کھا کر تیری گانڈ چود رہا ہوں منی آرام سے نکلے گئی تم چدواتے رہو.

اب گل خان نے مجھے گھوڑی بنا کر چودنا شروع کر دیا اور گل خان کے لوڑے میری گانڈ کھول کر رکھ دی تھی مجھے مزا آریا تھا گل خان سے چدوا کر کچھ دیر کے بعد گل خان کے لن نے منی کی پچکاریاں میری گانڈ میں ماری اور مجھے گرم گرم منی گانڈ میں گرتی محسوس ہو رہی تھی. اب گل خان نے لن باہر نکالا اور ہم ایسے ہی سو گئے.

رات 1 بجے کے قریب مجھے محسوس ہوا گل خان کا لن میری گانڈ کے سوراخ پر ہے میں نیند میں تھا تو ایسے ہی لیٹا رہا. کچھ دیر کے بعد گل خان کا لن میری گانڈ میں تھا اور اس نے مجھے نیند میں ہی چودنا شروع کیا اور 15 منٹ تک میری گانڈ چودنے کے بعد میری گانڈ میں منی نکال کر سو گیا. اس رات گل خان نے وقفہ وقفہ سے میری 5 بار گانڈ ماری اور صبح ہوتے ناشتہ کیا اور گل خان نے مجھے 200 روپے دیے اور کہا یہ جگہ اچھی نہیں ہے راولپنڈی چکے جاؤ اور میں پشاور سے راولپنڈی واپس آگیا. لیکن آج تک گل خان کی، کی ہوئی چدائی نہیں بھول سکا.