یونیورسٹی کی ساتھی


جب میں یونیورسٹی میں ہوا کرتا تھا مجھے یونیورسٹی کی بیشتر لڑکیوں جو میرے اپنے ڈیپارٹمنٹ کی تھیں سب ہی کے بارے میں اندازہ تھا کہ کون کس تائیپ کی لڑکی ہے بظاہر جو شریف دکھائی دیتی تھیں میں جانتا تھا کہ اندر سے کس قدر سیکس کی شوقین اور چدائی کی پاپی ساتھ ساتھ بلیو فلمیں دیکھنے کی بھی عادی ہیں میں ایک دن اپنے کچھ فارم جمع کرانے یونیورسٹی گیا وہاں پر رش کم تھا اور میں اپنی کلاس ٹیچر کے پاس کھڑا تھا

کہ ایک لڑکی جو کہ میری کلاس میں پڑھا کرتی تھی اور وہ لڑکوں سے کافی دور رہتی تھی  موجود تھی ا سکی خوبصورتی کے سب قائل تھے میں اپنے فارم جمع کرانے کے بعد اسکے پاس بیٹھ کر اس سے باتیں  کرنے لگا  میں نے اب تارگٹ کر لیا تھا کہ اس کو پتا کے چودنا ہے اگلے چند ماہ کے بعد اس کا اور میرا کلاس سیشن ختم ہونے والا تھا پھر نا جانے کب ملاقات ہو اس لیئے جو کرنا تھا جلدی کرنا تھااسکو پہلے تو کافی برا لگا مگر بعد میں وہ بھی پڑھائی کے حوالے سے بات کرنے لگی

اور اس طرح کوئی اگلے دس سے پندرہ  منٹ تک ہم بات کرتے رہے کئی موضوعات پہ ہم نے باتیں کیں اب گھل  مل گئے تھے اب میرا اسکے ساتھ سیکس کرنے کا دل کرنے بھی لگا تھا اور پڑھائی کرکے کافی تھکن بھی ہوگئی تھی  اور ہم دونوں تبدیلی چاہتے تھے وہ بھی موڈ چینج کرنے کا سوچ رہی تھی اور میں بھی کچھ ایسا ہی چاہتا تھامیں نے اسکو اپنے ساتھ چائے پینے کے لئے جانے کو کہا جہاں پر ایک جگہ تھی ادھر بہت کم لوگوں کا آنا ہوتا تھا  میں ایک کونے میں بیٹھا کرتا تھا  اوٹ بھی بنتی تھی

اور آج ویسے ہی رش کم تھا تو میرے پاس اس سے اچھا موقع اور کوئی نہیں ہو سکتا تھا۔ میں اسکے سات وہاں بیٹھا باتیں کر رہا تھا اور چائے پینے کے ساتھ اسکے ہاتھوں کو پکڑ کر بار بار سہلانے لگا اب وہ بھی میرا ساتھ دینے لگی تھے اور اسکے اندر کو ایک گھبراہٹ تھی وہ مجھ سے بات کرکے کافی کم ہو گئی تھی۔ میں نے اپنی چائے کی پیالی پیچھے رکھنے کے ساتھ اسکے گالوں پر ایک کس کی اور وہ مجھے حیران ہو کر دیکھنے لگی میں نے مسکرا کر اسکی طرف دیکھا اور پھر اسکے گالوں کو اپنے ہاتھوں سے پکڑ کر زور دار اسکو کسنگ کرنے لگا وہ پہلے تو مجھے روک رہی تھی میرا لنڈ بہت پھدک رہا تھاکیا کروں ایک تو مجھے اس لن نے پریشان کیا ہوا ہے ہر وقت لڑکی دیکھ کے اچھلنے لگتا ہے

وہ ایک دم سے بولی کوئی آجائے گا مگر میں رکنے والا نہیں تھا میں نے اسکو اپنی بانہوں میں دبانے کے ساتھ ہی وہیں پر اسکےمست مست بڑے گورے بوبز  کو نرم زبردست گرم مموں کو دبانے لگا اور اسکے ہونٹوں کا رس پینے لگا وہ مجھے روکتی رہی اور میں اسکو چومتا رہامجھ سے صبر نہیں  ہو رہا تھا اور اس کے ہونٹ رسیلے تھے پھر میں نے اسکی قمیض کے اندر ہاتھ ڈالا  مجھے ا سکے مموں کی نیچرل گرمی اور لمس کو چیک کرنا تھا سو اس کے لیئے ہاتھ اندر کیااور اسکے مموں کو دبا کر سہلانے لگا

جس سے اسکی جیسے سانس بھری اور باہر نکلی  میں سمجھ گیا کہ اب وہ تیار ہے اور میں نے اپنی گرفت کم کی اور اسکو لے کر  لیب میں چلا گیا لیب والا میرا دوست بنا ہوا تھااور اس وقت لیب خالی تھی اندر کمرے میں جہاں کوئی نہیں آتا تھا وہاں لے گیا اب وہاں پر ہم دونوں تھے اور میں نے اسکو اپنی گود میں بٹھا کر اسکی جوانی کو آدھی ننگھی کرکے اسکو چومنا چاٹنا اور سہلانا دبانا شروع کردیا وہ ایک دم مست نڈھال میری گود میں بیٹھی تھی اور اس نے اپنے آپ کو میرے حوالے کر دیا تھا

میں نے اسکو اپنی باہوں میں دبائے اسکے مموں کو چوسا تو اسکی سسکیاں نکلنے لگی اور وہ نشے میں مست ہوگئی۔ میں اسکو نیچے لٹا کر اسکے اوپر لیٹا اور اسکی چوت کو اپنے کھڑے پینٹ کے اندر اکڑے لنڈ کے ساتھ رگڑنے لگا اسکی ٹانگیں کھلی اور میرے سے لپٹ گئیں وہ مجھے سے چپک کر اپنی جوانی کو مجھ پر لٹا رہی تھی۔ میں نے اسکو چوم چاٹ کر فل مست کیا اور پھر اسکی جوانی کے سامنے اپنے لنڈ کو ننگا کر کے اسکی شلوار کو تھوڑا نیچے کرکے اسکی چوت کو اپنے لنڈسے رگڑنے لگا اس دوران اس نے مجھے بہت بار روکا اور میں نہیں رکا اور کہا کہ کچھ نہیں ہوگا فکر مت کرو  میں نے اس کو فل چود کے چھوڑنا تھا اب اس کو گھوڑی بھی بنایا ہوا تھا کیا پوز تھا

میں نے اسکی چوت کو رگڑنے کے ساتھ اسکی جوانی کو اپنی باہوں میں جکڑ کر اسکی چوت میں آرام سے لنڈ اندر دھکیلنے لگا اف ف ف کیا گرم اور ٹائٹ جوان خوار چوت تھی وہ۔ اسکی سانسیں تیز تیز ہو رہی تھی اور وہ پسینے میں ایک دم گیلی مست تھی میں نے اسکو سات آٹھ  منٹ تک آرام سے چودنے اور اسکا مزہ لینے کے ساتھ اسکی چوت کے درد کو کم کیا۔ اب میں اسکو اسپیڈ مار کر تیز تیز چودنے لگا اور اسکی جوانی بھی مجھے سے لپٹی لمبی اور سیکسی سانسیں لیتی ہوئی۔ میرے لنڈ کا زبردست رگڑا لے رہی تھی

میں نے اسکی جوانی کو فل مست کر کے اسکو زبردست لوٹا اور پھر اسکو چودنے کے ساتھ اپنی مٹھ کو اسکی چوت کے اوپر گرا کر فارغ ہوا اس دوران وہ کوئی 2 بار فارغ ہوئی اور پھر اس نے بتایا کہ اسکو بہت مزہ ملا ہے۔ ورنہ وہ خود کے ساتھ سیکس کر کے اپنی گرمی مٹاتی تھی۔ اسکا جسم ایک دم نرم تھا ور اسکی جوانی لش چکنی جوان خوار اور نرم نوکیلے بلاگی نپلز والی تھی اسکے بعد ہم ایک اچھے دوست بن گئے اور میں اسکو ہر انداز سے چود کر اسکا فل مزہ لینے لگا آج وہ میری ایک پرسنل لڑکی ہے